چڑھتے چڑھتے کسی پہاڑی پر اب وہ کروٹ بدل رہی ہوگی
میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تمہیں می…
تم جب آؤگی تو کھویا ہوا پاؤگی مجھے میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
آندھیوں سے کہہ دو اپنی اوقات میں رہیں شاخ سےجو گر جائین ہم وہ پتے نہیں
کمسنی میں بہت شریر تھی و…
علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جا…
Social Plugin